اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، غزہ کے عوام بدستور صہیونی رژیم کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں ہونے والی وسیع پیمانے پر تباہی کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ مختلف بہانوں سے اسرائیلی حملے تاحال جاری ہیں اور علاقے میں کسی پائیدار جنگ بندی کے آثار دکھائی نہیں دے رہے۔
ایسے نازک حالات میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب نے پہلے سے اجڑے ہوئے عوام کی مشکلات کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔ بے گھر خاندانوں کے خیمے پانی میں ڈوب چکے ہیں، خوراک، ادویات اور محفوظ پناہ گاہوں کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔
غزہ سے تعلق رکھنے والے صحافی کاری ثابت نے موجودہ صورتحال پر دردناک رپورٹ میں لکھا ہے کہ:
“غزہ کے عوام کو خیموں کی اشد ضرورت ہے،
انہوں نے عرب ممالک اور عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:
“افسوس ہے ! تم صرف تماشائی بنے ہوئے ہو، جبکہ دو برس سے یہ قوم تباہی اور موت کے دہانے پر کھڑی ہے، اور آج وہ سب سامنے صرف ایک خیمے کے لیے ہاتھ پھیلا رہی ہے۔”
سیلاب، سرد موسم، بھوک اور مسلسل بمباری نے غزہ کو ایک مکمل انسانی بحران میں تبدیل کر دیا ہے، جہاں زندگی کی بنیادی سہولتیں ناپید ہوتی جا رہی ہیں اور عالمی ضمیر خاموش دکھائی دیتا ہے۔
آپ کا تبصرہ